ای سی پی کے دائرہ اختیار میں کوئی مداخلت نہیں کر سکتا، چیف جسٹس عیسیٰ نے پی ٹی آئی کے وکیل کو بتا دیا

اسلام آباد/پشاور: چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) ایک آئینی ادارہ ہے اور اس کے دائرہ کار میں کوئی مداخلت نہیں کرسکتا۔
سپریم کورٹ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرے گی۔ تاہم، اگر ای سی پی کسی غیر آئینی عمل کا ارتکاب کرتا ہے تو عدالت اس کا جائزہ لے سکتی ہے۔
چیف جسٹس نے یہ ریمارکس پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی نشان بلے کو بحال کرنے کے پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کے فیصلے کے خلاف ای سی پی کی درخواست کی سماعت کے دوران دیے۔
چیف جسٹس عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔
کیس کی کارروائی کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل پر براہ راست نشر کیا جا رہا ہے۔
بدھ کو پی ایچ سی کے دو رکنی بینچ نے انتخابی نشان بلے کو منسوخ کرنے اور پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو مسترد کرنے کے ای سی پی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔